14 دسمبر 2022

تحریر


ریحان پراچہ

لاہور
وفاقی حکومت کی جانب سے ریکوڈک سے متعلق قانون سازی پر اعتماد میں نہ لینے پر بلوچستان میں سیاسی جماعتوں نے  شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس قانون کو صوبائی خودمختاری سے متعلق اٹھارویں ترمیم کے خاتمے کا آغازقرار دیا  ہے_

صدر عارف علوی  نے ریکوڈک معاہدے سے متعلق فا رن انویسٹمنٹ پروموشن اینڈ پروٹیکشن ایکٹ کی ١٣ دسمبر کو منظوری دی جسکے بعد یہ قانون ملک میں نافذ عمل ہو گیا ہے _اسکے تحت ریکوڈک منصوبہ وفاقی حکومت کے حوالے ہو گیا ہے _

اس حوالے سےایک ٹاک شو میں  رد عمل دیتے  ہوۓ  بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے ریکوڈک سے متعلق قانون سازی کو اٹھارویں ترمیم کے خاتمے کا آغاز سے تشبیہ دی _
اختر مینگل نے کہا کہ اپنے تحفظات کا اظہار کرتے  ہوۓ  کہا  کہ جے یو آئی اور بی این پی نے  وفاقی کابینہ کے اجلاس سے واک آئوٹ  بھی کیا تھا .ٹاک شو میں بات کرتے ہوۓ انہوں نے وفاقی حکومت سے علیحدہ ہونے کا عندیہ بھی دیا_اس حوالے سے انہوں نے پارٹی کی میٹنگ بھی بلائی ہے _

حکومت کی دوسری  اتحادی جماعت جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا ریکوڈک منصوبے کے حق میں زور زبردستی اور دھوکے سے پارلیمان  سے بل پاس کرایا گیا_ ان کے مطابق  بل اجلاس کے ایجنڈے پر ہی نہیں تھا لیکن اچانک بل لا کر منظور کرا لیا گیا_

اختر مینگل نے کہا کے وزیر وزیر اعظم کی جانب سے  بنائی گئی کمیٹی سے مذاکرات میں ابھی کوئی پیشرفت نہیں ہوئی اور افسوس کا اظھار کیا کہ سندھ اسمبلی نے بھی ریکوڈک بل کے حوالے سے قرار داد منظور کی جو اٹھارویں ترمیم کے منافی ہے _

دوسری بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے صوبائی اسمبلی کی جانب سے 10 دسمبر کو ریکوڈک معاہدے سے حوالے سے  منظور کی گئی دو آئینی قراردادوں  کے خلاف احتجاج جاری رکھا_

ان  قراردادوں کے تحت منصوبے کی  صوبائی ایگزیکٹو اتھارٹی کو وفاق کے حوالے کرنے کے کی  منظوری دی گئی تھی۔اپوزیشن  ارکان نے  اعوان میں احتجاج کرتے ہوئے قرار دادوں کی کاپیاں پا ڑھی اور نعرے بازی کی _

واضح رہےکہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے ٢٠١٣ میں ریکو ڈک منصوبے کو غیر قانونی قرار دے کر منسوخ کر دیا تھا جس کے بعد منصوبے پر کام کرنے والی کمپنی نے پاکستان کے خلاف عالمی عدالت سے رجوع کر لیا تھا تاہم بعد میں ریاست پاکستان اور کمپنی نے آوٹ اف کورٹ سیٹلمنٹ کر لی تھی.
ریکو ڈک منصوبے پر نئے معا ہدے کے حوالے سے صدر مملکت نے ریفرنس سپریم کورٹ کو بھیجا تھا جس نے اپنی رائے

منگل کو بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے صوبائی اسمبلی کی جانب سے 10 دسمبر کو ریکوڈک معاہدے سے حوالے سے  منظور کی گئی دو آئینی قراردادوں  کے خلاف احتجاج جاری رکھا_ان کے تحت منصوبے کی  صوبائی ایگزیکٹو اتھارٹی کو وفاق کے حوالے کرنے کے کی  منظوری دی گئی ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here