گینگ ریپ کیس 2021 میں قصوروار ٹھہرائے گئے چار نوعمروں کو عمر قید کی سزا

انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے چار نوعمر لڑکوں کو گینگ ریپ کیس میں ملوث ہونے پر عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

استغاثہ نے الزام لگایا کہ عدیل، سبحان، مزمل اور عریز نامی لڑکوں نے آٹھویں جماعت کی طالبہ کو ایک خالی گھر میں بلایا جہاں انہوں نے 13 جنوری 2021 کو اس کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی اور اس واقعے کو موبائل فون پر فلمایا۔ اسے بلیک میل کرنے کا ارادہ کیا اور اسے دھمکی دی کہ اگر اس نے واقعہ کسی کو بتایا تو اسے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔

دفاع نے دلیل دی کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق صرف متاثرہ کا بیان ہی ملزم کو سزا سنانے کے لیے کافی ہے۔ متاثرہ نے اپنے بیان اور میڈیکل شواہد میں چاروں ملزمان کو ملوث کیا تھا اور جرم کی ریکارڈنگ کے لیے استعمال ہونے والی ویڈیو اور موبائل فون کی فرانزک سائنس لیبارٹری رپورٹس نے الزامات کی تصدیق کی تھی۔

موٹرسائیکل لفٹنگ کیس میں سات سالہ بچہ بلاجواز ملزم، عدالت کا رہائی کا حکم

بورے والا کی مقامی عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سات سالہ بچے کو رہا کر دیا جسے موٹر سائیکل لفٹنگ کیس میں بطور ملزم پیش کیا گیا تھا۔

بچے کے والد نے پولیس کے ساتھ غلطی کو درست کرنے کی کوشش کی تھی لیکن عدالت سے اپنے بیٹے کی ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔

عدالت نے ایس ایچ او کو طلب کر کے وضاحت طلب کر لی، ایس ایچ او نے معافی مانگتے ہوئے اپنی غلطی تسلیم کر لی، جس کے بعد عدالت نے لڑکے کو مقدمے سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

جڑواں شہروں میں چھ لڑکیاں اغوا

جڑواں شہروں اسلام آباد سے چھ لڑکیوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ تھانہ کورال کے علاقے سے محمد نواز کی 14 سالہ بیٹی لاپتہ ہو گئی، مدعی نے اشتیاق اور 2 خواتین پر اغوا کا الزام لگایا ہے۔

تھانہ لوہی بھیر کے علاقہ پی ڈبلیو ڈی سے محمد عادل سجاد کے گھریلو ملازم کو نامعلوم افراد نے شادی کے بہانے اغوا کر لیا۔

تھانہ صادق آباد کی حدود سے حامد کی بیوی (الف)، وحید کی بیٹی (م)، اسلم کی بیٹی (س)، غلام تنویر کی بھانجی (الف) کو ایئرپورٹ کی حدود سے اغوا کر لیا گیا۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here