جنوری 13 ، 2023
تحریر: ہانیہ خان
لاہور
حق دو گوادر موومنٹ کے رہنما مولانا ہدایت الرحمان کو آج جمعہ کی صبح پولیس نے گرفتار کر لیا۔ ان کے خلاف عوامی امن میں خلل ڈالنے اور ایک پولیس اہلکار کے مبینہ قتل کے الزام میں 17 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ تاہم، کیس کی تفصیلات واضح نہیں ہیں، کیونکہ علاقے میں انٹرنیٹ بند کر دیا گیا ہے۔
رحمان گزشتہ دو ماہ سے ایک پرامن دھرنے کی قیادت کر رہے تھے، جو گوادر میں غیر ضروری سکیورٹی چیک پوسٹوں کے خاتمے، غیر قانونی ٹرالنگ کے خاتمے اور ساحلی شہر میں صاف پانی کی فراہمی کا مطالبہ کر رہے تھے۔
یہ تحریک ستمبر 2021 میں شروع ہوئی اور بلدیاتی انتخابات میں بھی کامیابی حاصل کی۔ گزشتہ سال بھی دھرنا مہینوں تک جاری رہا اور وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ساحلی شہر کا دورہ کرنے اور تحریک کے تمام مطالبات حل کرنے کی یقین دہانی کے بعد ہی ختم ہوا۔
تاہم، ہدایت الرحمان کے مطابق، حکام اپنے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے ہیں اور ان کے پاس احتجاج دوبارہ شروع کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا تھا۔ 26 دسمبر کو مذاکرات ناکام ہونے کے بعد پولیس نے کیمپ کو طاقت کے ذریعے ختم کر دیا۔ بلوچستان میں اعلیٰ فوجی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور نے گوادر کا دورہ کیا اور سیاسی و انتظامی رہنماؤں سے ملاقات کی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگلے تین سے چار ماہ میں سیکیورٹی پولیس اور لیویز فورس کے حوالے کر دی جائے گی، تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایچ ڈی ٹی کے مطالبات درست ہیں، لیکن یہ مطالبات کرنے کا طریقہ نہیں ہے۔