جنوری 5 ، 2023
تحریر: ریحان پراچہ
لاہور
ضلع فیصل آباد میں اپنے آبائی گاؤں سمندری سے 60 کلومیٹر دور کمالیہ ٹاؤن میں ایک لاپتہ مسیحی نوجوان لڑکی کی لاش نہر سے ملی ہے۔
15 سالہ گلناز کو اس کے والد گل حمید مسیح کے ساتھ لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی تھی جب وہ 26 دسمبر کی شام کو مقامی ہسپتال کے دورے
سے گھر واپس نہیں آئے تھے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دونوں کو ایک ساتھ اپنا علاقہ چھوڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ لیکن اہل خانہ نے بتایا کہ وہ ہسپتال نہیں پہنچے اور لاپتہ ہوگئے۔
ان کے رشتہ داروں نے 31 دسمبر کو پولیس میں لاپتہ افراد کی رپورٹ درج کرائی جب تلاش کے دوران ان کے ٹھکانے کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ مسیحی لڑکی کے کزن شان مسیح نے کمالیہ کے قریب ایک نہر میں اس کی لاش ملنے کے بعد صحافیوں کو بتایا، ’’پولیس حکام نے ہمیں تین دن تک ان کی تلاش کرنے اور لاپتہ ہونے کی صورت میں شکایت درج کرنے کو کہا۔‘‘
شان مسیح نے کہا، “رشتہ داروں نے گلناز کو کمالیہ (ٹوبہ ٹیک سنگھ) میں لاش ملنے کے بارے میں پولیس کے واٹس ایپ گروپ میں شیئر کی گئی تصاویر سے پہچانا”۔
لواحقین نے سمندری سٹی تھانے کے باہر باپ بیٹی کی بازیابی کے لیے مظاہرہ بھی کیا۔
ایس ایچ او سٹی پولیس شاہد پنوں نے وائس پی کے کو بتایا کہ جنسی زیادتی کے کوئی شواہد نہیں ملے اور لڑکی بظاہر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔ انہوں نے وائس پی کے کو بتایا، “پولیس ابھی تک لڑکی کے والد کی تلاش کر رہی ہے جو اس کی موت کے ارد گرد کے حالات کی نشاندہی کرنے میں مدد کر سکتا ہے”۔
سمندری سٹی تھانے میں درج کرائی گئی پہلی معلوماتی رپورٹ کے مطابق شکایت کنندہ شان مسیح نے بتایا کہ اس کا چچا گل حمید مسیح 26 دسمبر کو دیر گئے سمندری ٹی ایچ کیو ہسپتال میں اپنی بیٹی کے ساتھ دوا لینے گیا لیکن اس کے بعد سے وہ گھر واپس نہیں آیا۔