جنوری 6، 2022
تحریر: وقاص احمد
باجوڑ
باجوڑ امن ایکشن کمیٹی کا جمعرات کو شنڈے موڑ خار میں امن مارچ کا انعقاد کیا، جس میں ہزاروں مکینوں نے شرکت کی، قبائلی ضلع باجوڑ میں امن کی بحالی کا مطالبہ کیا۔
سیاسی جماعتوں کے مقامی اتحاد باجوڑ امن ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام امن مارچ میں سیاسی کارکنوں، سماجی کارکنوں، تاجروں اور نوجوانوں سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ مارچ میں قبائلی عمائدین، تاجروں، سماجی کارکنوں اور نوجوانوں نے جوش و خروش سے شرکت کی اور ضلع میں امن کی بحالی کا مطالبہ کیا۔
سفید جھنڈے اور پلے کارڈز اٹھائے مارچ کے شرکاء نے امن کے حق میں اور خطے میں بالخصوص قبائلی اضلاع میں دہشت گردی کی تازہ لہر کے خلاف نعرے لگائے۔
ریلی سے اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری ایم پی اے سردار حسین بابک، پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین، ایم این اے محسن داوڑ، ایم پی اے نثار مہمند، سید اخونزادہ چٹان، سابق سینیٹر مولانا عبدالرشید، مولانا خان زیب، گل افضل، شیر بہادر، ملک عزیز اور دیگر نے خطاب کیا۔ خالد خان، سکندر زیب، شہاب الدین خان، ہارون رشید، نجیب اللہ خان، ملک بہادر شاہ، ملک شاہین خان، ملک سلطان زیب، قاری خیر اللہ، عمران ماہر، مولانا وحید گل اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔
مقررین نے کہا کہ امن اور معمول کی صورتحال سماجی و اقتصادی ترقی کی بنیاد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع کی پسماندگی کی بڑی وجہ عدم تحفظ اور بے یقینی ہے۔
انہوں نے مارچ کے انعقاد پر باجوڑ امن ایکشن کمیٹی، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے مقامی رہنماؤں اور کارکنوں اور ضلع کے مکینوں کی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مارچ قبائلی اضلاع میں جاری دہشت گردی کی لہر کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔
مقررین نے کہا کہ بدامنی اور دہشت گردی دوبارہ برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ شہریوں کی حفاظت کرنا حکومت اور ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن کو کسی صورت خراب نہیں ہونے دیں گے اور نہ ہی علاقے میں قیام امن کے لیے کسی قربانی سے دریغ کریں گے۔ شرکاء نے پرامن احتجاجی ریلیاں بھی نکالیں