جنوری  26 ،  2023

تحریر: ریحان پراچہ


لاہور

 پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین اور ایگزیکٹو کمیٹی چیئرمین کی پنجاب سے نامزدگی کے خلاف احتجاج میں کمیٹی کے 6 ارکان نے واک آؤٹ کیا اور انتخاب کو وفاق کی روح کے خلاف قرار دیا۔
 پاکستان بار کونسل جو وکلا برادری کی نمائندگی کرنے والی اعلیٰ ترین ریگولیٹری باڈی ہے کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا. اجلاس  ہارون الرشید کو نیا وائس چیئرمین اور راولپنڈی سے احمد رضا پاشا کو ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر نامزد کرنے کے لیے بلایا گیا تھا۔ چونکہ اٹارنی جنرل کا عہدہ ابھی تک خالی ہے، اس لیے اجلاس کی صدارت ایڈیشنل اٹارنی جنرل  چوہدری عامر رحمان نے کی۔
احتجاجی اراکین کے بیان کے مطابق اجلاس کے دوران منیر احمد خان کاکڑ نے ایک “اصولی” اعتراض اٹھایا کہ گزشتہ تین سالوں سے سندھ یا بلوچستان سے کوئی نامزدگی نہیں کی گئی۔انہوں نے مزید کہا احتجاجی اراکین اب کونسل میں اپوزیشن کا کردار ادا کریں گیں۔
وائس پی کے سے گفتگو کرتے ہوئے منیر احمد خان کاکڑ نے کہاایک بار پھر، پنجاب سے ایک رکن کو نامزد کیا گیا ہے جو کہ وفاق کی روح کے خلاف ہے۔
انہوں نے  افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ بلوچستان کی پاکستان بار کونسل کی نمائندگی کرنے کی باری اس کے
وائس چیئرمین کے طور پر کبھی نہیں آئے گی کیونکہ صوبے کی موجودہ کابینہ میں صرف ایک رکن ہے۔
دوسری جانب، سابق صدر سپریم کورٹ بار اور  ممبر پاکستان بار کونسل احسن بھوں نے کہا کہ  اس سال اسلام آباد سے عہدیداروں کا تقرر اس لیے کیا گیا کہ کونسل ایک خود مختار ادارہ ہے جبکہ اگلے سال کسی اور صوبے کی باری ہو سکتی ہے۔ ان کے مطابق  جب ایک شخص کے پاس اکثریت نہیں ہے تو وہ کونسل کا وائس چیئرمین کیسے بن سکتا ہے۔  ذرائع کے مطابق دونوں عہدوں پر کوئی دوسری نمائندگی نہیں جمع کروائی گئی تھی اور دونوں امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوئے۔
موجودہ 23 رکنی کابینہ کا انتخاب جنوری 2021 میں پانچ سالہ مدت کے لیے کیا گیا تھا۔ یہ روایت ہے کہ ہر سال نئے وائس چیئرمین اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی کا انتخاب کیا جاتا ہے  تاکہ صوبوں کو  مساوی نمائندگی دی جاسکے۔
وائس چیئرمین کی نامزدگی کے لیے چھ ارکان نے اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔اس وقت پی بی سی کے 11 ارکان کا تعلق پنجاب سے ہے، چھ
کا تعلق سندھ سے، چار کا خیبر پختونخواہ (کے پی) سے، اور ایک ایک کا تعلق بلوچستان اور اسلام آباد سے ہے۔
2021
میں خیبرپختونخوا سے خوشدل خان کو وائس چیئرمین جبکہ کے پی سے فہیم ولی کو ایگزیکٹو کمیٹی کا چیئرمین نامزد کیا گیا۔ اگلے سال پنجاب سے حفیظ الرحمان چوہدری وائس چیئرمین اور مسعود چشتی کو ایگزیکٹو کمیٹی کا چیئرمین نامزد کیا گیا۔
احتجاج کرنے والے وکلاء کے ایک بیان میں کہا گیا کہ موجودہ نامزدگی سندھ اور بلوچستان کے وکلاء میں وفاق کے تصور کی سنگین خلاف ورزی اور احساس محرومی کو بڑھاتی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان بار کونسل کے درج ذیل اراکین نے اس امتیازی سلوک کے خلاف بطور احتجاج واک آؤٹ کیا۔ احتجاج کرنے والے چھ اراکین میں شفقت محمود چوہان، شہاب سرکی، طاہر فراز عباسی، چوہدری اشتیاق احمد خان، منیر احمد خان کاکڑ اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن  کے صدر عابد  زبیری شامل ہیں۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here