جیکب آباد گینگ ریپ کی شکار دو ماہ کی جدوجہد کے بعد دم توڑ گئی

گینگ ریپ کا شکار ہونے والی خاتون، جو 15 جنوری سے زیر علاج تھی، جب اسے جیکب آباد میں ان کے گھر میں اور اس کی ساس کے ساتھ جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، منگل کو سکھر کے ایک اسپتال میں دم توڑ گئی۔

اس واقعے کے ایک ہفتے بعد ساس کا انتقال ہو گیا تھا۔ پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ چار دیگر نامعلوم ہیں۔ متاثرہ کے اہل خانہ نے ایف آئی آر میں تہکان عرف تکان گولو اور چار دیگر افراد کو نامزد کیا تھا۔

ملزمان نے مقتولین کے گھر جا کر انہیں گوشت اور دودھ فراہم کیا تھا جس پر منشیات کی بھرمار تھی جس کی وجہ سے وہ سو گئے۔ اس کے بعد ملزمان نے بندوق کی نوک پر خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

 

 اقلیتوں کی 27 ارب روپے کی جائیداد برآمد ہوئی۔اقلیتی حقوق کمیشن

اقلیتی حقوق کمیشن کے سربراہ شعیب سعدل نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا کہ انہوں نے اقلیتوں کی 27 ارب روپے کی جائیداد غیر قانونی قبضے سے برآمد کر لی ہے۔

تاہم، انہوں نے یہ بھی اجاگر کیا کہ صوبائی حکومتیں اثاثوں کی تفصیلات ظاہر کرنے میں کمیشن کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی ہیں۔ سدل نے عدالت عظمیٰ سے درخواست کی کہ وہ صوبائی حکومتوں اور ان کے پولیس سربراہان کو تعاون کرنے کی ہدایت کرے۔

کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

 

لاپتہ شاہ فہد بلوچ کی بہن کا حکومت سے اسے منظر عام پر لانے کی اپیل

نادیہ بلوچ نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ ان کے لاپتہ بھائی شاہ فہد بلوچ کو منظر عام پر لایا جائے اور اہل خانہ کی پریشانی دور کی جائے۔

حافظ قرآن شاہ فہد کو مبینہ طور پر گزشتہ سال 16 مارچ کو خاران سے اٹھایا گیا تھا اور ان کے بڑے بھائی کو 2016 میں لاپتہ کیا گیا تھا اور تین سال بعد رہا کیا گیا تھا۔

شاہ فہد کی بازیابی کے لیے اہل خانہ احتجاج اور عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں لیکن ابھی تک ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

 

سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کی فہرست مرتب کرنے کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے اپنے دفتر کو لاپتہ افراد کی فہرست بنانے کی ہدایت کی ہے۔ یہ فیصلہ 2015 میں حراست میں لیے گئے ایک شخص کی بازیابی سے متعلق سماعت کے دوران دیا گیا۔

عدالت نے لاپتہ افراد کی تعداد کا تعین کرنے کے لیے فہرست آئی جی سندھ اور حراستی مراکز کے سیکریٹری کو بھیجنے کا حکم دیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here