مارچ  31  ،  2023

تحریر: احمد سعید


لاہور

سینئر وکلاء نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی جانب سے ایک سرکلر کے ذریعے جسٹس قاضی فائز عیسی اور جسٹس امین الدین خان کے فیصلے کو نظر انداز کرنے کے حکمنامے کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔

سپریم کورٹ کے سرکلر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پاکستان بار کونسل کے وائس چیئر مین ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے کسی بھی بینچ کے عدالتی فیصلے کو ایک انتظامی حکمنامے سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔

یہ سرکلر رجسٹرار سپریم کورٹ کے دفتر سے جاری ہوا جس میں کہا گیا کہ دو رکنی بینچ کا فیصلہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ کے فیصلے کے منافی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ از خود نوٹس لینے کا اختیار صرف چیف جسٹس لے سکتے ہیں۔

جسٹس عیسی نے بدھ کو ایک فیصلے میں قرار دیا تھا کہ سپریم کورٹ کے قواعد و ضوابط میں ترمیم تک آئین کے آرٹیکل 184/3 کے تحت مقدمات نہیں سننے چاہئے اور جب تک بینچوں کی تشکیل سے متعلق چیف جسٹس کے اختیارات میں ترمیم نہیں ہوتی ایسے تمام مقدمات کو ملتوی کردیا جائے۔

اس فیصلے کے بعد جسٹس امین الدین خان نے پنجاب اور خیبر پختون خواہ کی اسمبلیوں کے انتخابات میں التوا کے خلاف جاری آئینی درخواستوں کی سماعت سے معذرت کرلی جس کے بعد بینچ ٹوٹ گیا. آج ( 31 اپریل ) کو جب چار رکنی بینچ سماعت کے لئے بیٹھا تو جسٹس جمال مندو خیل نے سماعت سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس عیسی کے فیصلے پر کھلی عدالت میں بحث ہونی چاہئے تھی۔

‘سرکلر جاری کرنا غیر قانونی عمل ہے’

پاکستان بار کونسل کے وائس چیئر مین ہارون الرشید کا کہنا تھا اگر چیف جسٹس کو جسٹس عیسی کے فیصلے پر اعتراض تھا تو وہ اس نکتے پر سماعت کے لئے لارجر بینچ بنا کر سماعت کر سکتے تھے تاہم رجسٹرار آفس کے ذریعے کسی عدالتی فیصلے کو رد نہیں کیا جا سکتا۔

ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ یہ سرکلر جاری کر کے چیف جسٹس نے ججز کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے جس کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔

سپریم کورٹ بار کے سابق صدر یاسین آزاد کا کہنا تھا کہ رجسٹرار کا سرکلر بلکل غیر قانونی ہے اور ایسی کوئی ادلاتی نظیر موجود ہی نہیں ہے کہ ججز کے فیصلے کو رجسٹرار کے ذریعے ختم کیا گیا ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے سرکلر جاری کرنے کا صرف نقصان ہی نقصان ہوگا۔

یاسین آزاد کا موقف تھا کہ آج کے سرکلر کے بعد عدالتی بحران مزید گہرا ہو گیا ہے جس سے نکلنے کا واحد حل فل کورٹ بنا کر معاملات کو سننا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here