کمیٹی کا تھرپارکر کے جرگہ سے زیادتی کے متاثرہ خاندان پر دباؤ ڈالنے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

سندھ ہیومن رائٹس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے تشکیل دی گئی ایک کمیٹی نے رپورٹ پیش کی ہے جس میں تھرپارکر میں جرگہ کرنے والے بااثر افراد کے خلاف سخت کارروائی کی تجویز دی گئی ہے، جس میں زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کے خاندان پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ مجرم کے خلاف الزامات واپس لے اور خون کی رقم وصول کرے۔

متاثرہ لیلا میگھوار نے واقعے کے چھ ماہ بعد خودکشی کرلی۔ رپورٹ اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ جرگہ منعقد کیا گیا تھا اور سفارش کی گئی ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

کمیٹی نے سندھ ہیومن رائٹس کمیشن سے کیس کی مزید تحقیقات کے لیے جوڈیشل ممبر مقرر کرنے کی بھی درخواست کی ہے۔ رپورٹ میں تجویز کیا گیا ہے کہ متاثرہ کے خاندان کو پولیس سیکیورٹی فراہم کی جانی چاہیے، جنہیں مجرم کے خلاف الزامات چھوڑنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

بارہ  سالہ لڑکا سکول کے ٹوائلٹ میں زیادتی اور گلا دبانے کے بعد مردہ پایا گیا

جھنگ کے علاقے اطہر ہزاری میں لاپتہ 12 سالہ لڑکے کی لاش اسکول کے بیت الخلاء سے ملی۔ اس کے اہل خانہ اور برادری کی جانب سے اسے تلاش کرنے کی کوششوں کے باوجود، گورنمنٹ ہائی سکول ماچھیوال کا طالب علم عثمان اس وقت تک لاپتہ رہا جب تک اس کی لاش نہیں ملی۔

پولیس نے اس بات کا تعین کیا ہے کہ لڑکے کا گلا گھونٹ کر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا اور اس کے گلے میں ایک مفلر بندھا ہوا تھا۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال پہنچا دیا گیا۔

نوعمر لڑکے کی بوری بند لاش برآمد

جی ٹی روڈ کے قریب ویران علاقے سے نوعمر لڑکے کی بکھری ہوئی لاش ملی: پولیس اور اسپتال کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ خاکروبوں نے خون سے لت پت ایک بوری دریافت کی اور حکام کو مطلع کیا۔ پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر ٹکڑوں میں بٹی لاش کو نکال لیا۔

نامعلوم لاش کو پوسٹ مارٹم اور قانونی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here