لاہور سے ملنے والی کراچی کی نوعمر لڑکی کی مبینہ اغوا کار سے شادی
لاہور میں پولیس کو ایک نوجوان لڑکی ملی ہے جس کے اہل خانہ نے ایک ماہ قبل کراچی سے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی تھی۔ اہل خانہ کی جانب سے پولیس میں درج کرائی گئی شکایت کے مطابق لڑکی کو عبداللہ نامی شخص نے اغوا کیا تھا۔
تاہم اب پولیس کا دعویٰ ہے کہ لڑکی، جس کی عمر تقریباً 12 یا 13 سال تھی، نے اپنی مرضی سے ملزم سے شادی کی تھی۔ لڑکی کو لاہور میں ڈھونڈنے سے پہلے پولیس نے پشاور اور لاہور میں چھاپے مارے۔ حکام فی الحال اس کی شادی کے کاغذات کی تصدیق کر رہے ہیں۔
یہ واقعہ پچھلے سال کے ایک کیس سے ملتا جلتا ہے جہاں کراچی کی ایک اور نوعمر لڑکی دعا زہرہ اپنے گھر سے لاپتہ ہونے کے بعد پنجاب کے ایک لڑکے سے “شادی شدہ” پائی گئی۔
ہری پور میں معمولی جھگڑے پر باپ نے مبینہ طور پر گولی مار کر بیٹی کو قتل کر دیا
اطلاعات کے مطابق ہری پور کے صدر تھانے کی حدود میں واقع گاؤں سنجیالہ میں ایک شخص پر گھر میں معمولی جھگڑے کے دوران اپنی بیٹی کو قتل کرنے کا الزام ہے۔
4 سالہ بیٹے کے ساتھ طلاق یافتہ 30 سالہ متاثرہ خاتون نماز پڑھ رہی تھی کہ اس کے والد محمد اشرف نے مبینہ طور پر اس کے کمرے میں گھس کر اس کے سر میں ایک بار گولی مار دی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی دم توڑ گئی۔
واقعے کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا اور بعد ازاں مقتول کی والدہ کے حوالے کردیا گیا۔ مبینہ طور پر ملزم موقع سے فرار ہو گیا اور حکام کو شبہ ہے کہ باپ اور بیٹی کے درمیان معمولی اختلاف قتل کا باعث بن سکتا ہے۔
دریائے راوی کے قریب خاتون کا مبینہ ریپ
اوکاڑہ کے علاقے میں دریائے راوی کے قریب ایک شخص پر خاتون سے زیادتی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ مبینہ طور پر یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب متاثرہ اپنے گاؤں واپس جانے کے لیے سید والا پل پر ٹرانسپورٹ کا انتظار کر رہی تھی۔
شکایت کنندہ کی پہلی معلوماتی رپورٹ کے مطابق، مشتبہ شخص نے اسے فیس کے عوض اپنی موٹرسائیکل پر سواری کی پیشکش کی۔ اسے اپنی منزل تک لے جانے کے بجائے، مشتبہ شخص مبینہ طور پر اسے ایک ویران علاقے میں لے گیا، جہاں مزاحمت کرنے پر اس نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔
دو دن بعد متاثرہ خاتون راوی پولیس میں نامزد ملزم کے خلاف مقدمہ درج کروانے میں کامیاب ہوئی۔