دیر میں غیرت کے نام پر قتل
دیر میں غیرت کے نام پر مرد اور عورت کا قتل۔ تیمرگرہ تھانے کی حدود میاں بانڈہ میں میدان اور جندول کے نوجوان جوڑے کو قتل کر دیا گیا۔
لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے ڈی ایچ کیو ہسپتال تیمرگرہ پہنچایا گیا، پولیس نے حملہ آور نصیر کو گرفتار کر لیا ہے جس کا تعلق لال قلعہ میدان سے ہے۔ اطلاعات کے مطابق مقتولین کا ایک دوسرے سے تعلق تھا۔
شریک حیات کے انتخاب پر باپ نے بیٹی کو قتل کر دیا
باپ نے بیٹی کو اپنا شریک حیات چننے پر گولی مار دی: پولیس ایک ایسے کیس کی تفتیش کر رہی ہے جس میں ایک شخص نے اپنی بیٹی کو اپنی پسند کے کسی سے شادی کرنے کی خواہش ظاہر کرنے پر مبینہ طور پر قتل کر دیا۔
متاثرہ کے بھائی نے شکایت درج کرائی، حکام کو مشتبہ شخص کی تلاش کے لیے کہا۔ بھائی نے بتایا کہ جب ان سے پوچھ گچھ کی گئی تو اس کے والد نے اپنی بہن کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی۔ بعد میں انکشاف ہوا کہ والد اور بہن کے درمیان اس کی شادی کے منصوبوں پر جھگڑا ہوا تھا۔
شکایت کنندہ نے اپنے والد پر اپنی بہن کو قتل کرنے اور اسے خفیہ طور پر دفنانے کا الزام لگایا۔ یہ واقعہ پچھلے سال اسی طرح کے ایک کیس کے بعد پیش آیا ہے، جہاں ایک شخص نے دوسری شادی کرنے کے لیے اپنی معذور بیٹی کو ڈبونے کا اعتراف کیا تھا۔
سہون کے اسکول ٹیچر کو ‘غیرت’ کے بہانے نشانہ بنایا گیا
بدھ کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق، سہون میں ایک اسکول ٹیچر کو مبینہ طور پر غیرت کے جھوٹے دعوے کی بنیاد پر قتل کر دیا گیا۔ خاتون کی لاش اس کی رہائش گاہ سے ملی اور اس کے اہل خانہ نے ابتدائی طور پر الزام لگایا کہ اس نے گھریلو پریشانیوں کی وجہ سے اپنی جان لے لی۔
متوفی حال ہی میں پبلک سروس کمیشن کا امتحان کامیابی سے پاس کرنے کے بعد اسکول ٹیچر کے طور پر ملازم ہوا تھا۔ پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے تحویل میں لے کر موت کی اصل وجہ جاننے کے لیے ضروری شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔
ضلع محراب پور میں گھریلو جھگڑے پر شوہر نے بیوی کی جان لے لی
صوبہ سندھ کے ضلع محراب پور میں پولیس نے جمعرات کو تصدیق کی ہے کہ گھریلو جھگڑے پر ایک شخص نے اپنی بیوی کی جان لے لی ہے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گھریلو مسائل پر غصے میں آکر شوہر نے گرما گرمی کے دوران یہ حرکت کی۔ یہ واقعہ محراب پور ضلع کے نوناری محلہ میں پیش آیا۔
ملزم جس کی شناخت وکیل نوناری کے نام سے ہوئی ہے، بعد ازاں قتل کے ہتھیار سمیت پولیس کے حوالے کر دیا۔ قانون نافذ کرنے والے حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ملزمان کو قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا اور انصاف فراہم کیا جائے گا۔ پولیس نے معاملے کی مکمل تحقیقات شروع کر دی ہے۔