لاہور کے علاقے کاہنہ میں نوجوان لڑکی اغوا اور زیادتی کے بعد سڑک پر بے ہوش ملی
لاہور کے علاقے کاہنہ میں مبینہ طور پر ایک نوجوان لڑکی کو نامعلوم افراد نے بس سٹاپ سے اٹھا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور اسے خالی سڑک پر چھوڑ کر بے ہوش کر دیا۔
لڑکی کے والد کے مطابق وہ چونگی عامر سدھو کے بازار میں خریداری کے لیے گئی تھی اور واپسی پر بس کا انتظار کر رہی تھی جب یہ واقعہ پیش آیا۔ ملزمان ابھی تک نامعلوم ہیں، اور پولیس نے والد کی شکایت پر مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
باپ اور بھتیجے نے غیرت کے نام پر بیٹی اور دوست کے گلے کاٹ ڈالے
پیر کے روز سہون کے نواحی گاؤں بھوترہ میں ولی محمد رند نامی شخص نے اپنے بھتیجے منیر رند کی مدد سے اپنی 18 سالہ بیٹی نعمانی اور 24 سالہ میر محمد رند کے گلے کاٹ کر غیرت کے نام پرقتل کیا۔ واقعہ کی اطلاع سہون کے ایس ایچ او زاہد حسین کھتیال نے دی، جن کا کہنا تھا کہ ملزم اور اس کے بھتیجے نے جرم میں استعمال ہونے والے اسلحے سمیت خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔ پولیس نے لاشوں کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے سید عبداللہ شاہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز منتقل کردیا۔
فیصل آباد میں دو نوکرانیوں پر تشدد کرنے والے خاندان کے پانچ افراد گرفتار
چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو اور پولیس کے چھاپے میں دو نوکرانیوں پر تشدد کرنے والے خاندان کے پانچ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دونوں لڑکیاں، جن کی عمریں 11 اور 8 سال تھیں، دو ماہ سے ملازمت پر تھیں اور معمولی باتوں پر انہیں لاٹھیوں سے بری طرح پیٹا گیا۔
انہیں کئی زخموں کے نشانات کے ساتھ ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ملزمان پر پاکستان پینل کوڈ اور دی پنجاب ڈیسٹیٹیوٹ اینڈ نیگلیکٹڈ چلڈرن ایکٹ 2004 کی متعدد دفعات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ ایک مشتبہ شخص تاحال فرار ہے، اور پولیس ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔
مظفر گڑھ میں مبینہ غیرت کے نام پر شوہر نے بیوی کو قتل اور ساس کو زخمی کر دیا
ایک خاتون کو اس کے شوہر نے مبینہ طور پر “غیرت کے نام پر” قتل میں گولی مار کر ہلاک کر دیا، اور اس کی ماں اس حملے میں زخمی ہو گئی۔ یہ واقعہ شہر سے تقریباً 20 کلومیٹر دور مہر پور چوک کے قریب بستی مندورین میں پیش آیا۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ محمد یامین نے گھریلو جھگڑے کے بعد گولیاں چلائیں۔
مظفر گڑھ ریسکیو کنٹرول روم کو قتل کی اطلاع دی گئی، اور ایمرجنسی سروسز نے جائے وقوعہ پر حاضری دی جہاں زہرہ بی بی کی موت کی تصدیق ہوئی، اور اس کی والدہ کو مظفر گڑھ ڈی ایچ کیو ہسپتال لے جایا گیا۔ پولیس نے یامین کے خلاف مقدمہ درج کر کے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے تحویل میں لے لیا ہے۔ یامین کو مبینہ طور پر یقین تھا کہ اس کی بیوی کا اخلاق ڈھیلا تھا، جس کی وجہ سے اس قتل کی تحریک ہوئی۔