اسلام آباد میں ایک اور خاتون کے ساتھ زیادتی
پولیس نے جمعرات کو بتایا کہ ایک شادی شدہ خاتون کو مبینہ طور پر اغوا کر کے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور بعد میں اسے ایک دن کی قید کے بعد چھوڑ دیا گیا۔
پولیس کے مطابق خاتون ایک ہفتہ قبل فیصل آباد سے اپنے سوتیلے بھائی سے ملنے آئی تھی۔ 8 اگست کو وہ لاپتہ ہو گئی تھیں۔ گھر واپس آنے کے بعد اس نے اپنے سوتیلے بھائی کو بتایا کہ تین افراد نے اس کے ساتھ زیادتی کی اور بعد میں اسے اس کے گھر کے قریب چھوڑ دیا۔
پولیس اہلکار پر جہیز کے لیے بیوی پر تشدد کا الزام
سیالکوٹ پولیس نے وقاص نذیر نامی کانسٹیبل کے خلاف مبینہ طور پر جہیز کے تنازع پر اپنی اہلیہ مبین فاطمہ کو تشدد کا نشانہ بنانے اور جلانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کر لی۔ فاطمہ کے والد طارق محمود نے بتایا کہ ان کی بیٹی کے ساتھ اس کے شوہر نے زیادتی کی اور اسے آگ لگا دی۔
جب آمنا سامنا ہوا تو نذیر نے محمود کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ فاطمہ اس وقت پسرور کے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ پولیس نے نذیر کو معطل کر کے تفتیش شروع کر دی ہے، حالانکہ وہ ابھی تک فرار ہے۔ مزید برآں، نذیر نے ایک صحافی کو دھمکی دی، جسے ایف آئی آر میں شامل کر دیا گیا ہے۔
ٹیکسلا میں سسرالیوں کے ہاتھوں خاتون کا قتل
حسن ابدال کے گاؤں کاواں میں نجمہ عالم نامی خاتون کو اس کے سسرالیوں نے گولی مار کر قتل کر دیا۔ شرافت خان سے اس کی شادی کو 15 سال ہوچکے تھے اور ان کی کوئی اولاد نہیں تھی جس کی وجہ سے اس کے سسرال والوں کے ساتھ تناؤ چل رہا تھا۔
شدید جھگڑے کے بعد اس کے شوہر، اس کے بھائی شفقت خان اور والد وارث خان نے اسے قتل کر دیا۔ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے، نجمہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال پہنچایا گیا۔