یکم اگست, 2023

سٹاف رپورٹ


لاہور/اسلام آباد

ماہر معیشت قیصر بنگالی کا کہنا ہے کہ کارپوریٹ کاشتکاری کے مجوزہ منصوبے میں کئی خامیاں ہیں جس کی وجہ سے ملک میں زرعی مصنوعات کی قلت پیدا ہو سکتی ہے اور یہ منصوبہ کسانوں کی زندگیوں کے لئے ایک المیہ بھی بن سکتا ہے۔
اس سال کے آغاز میں پنجاب کی نگران کابینہ نے  چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور  کے تحت کارپوریٹ فارمنگ کے لیے قواعد و ضوابط کی منظوری دی  تھی  جن کے مطابق پنجاب کے پانچ اضلاع میں تقریباً 127,000 ایکڑ زمین کارپوریٹ فارمنگ کے لیے فراہم کی جائے گی اور یہ زمین زیادہ سے زیادہ 30 سال کے لیے فراہم کی جائے گی۔
گزشتہ مہینے افواج پاکستان کی ایک ذیلی کمپنی  فوجی فوڈز نے ملک میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے اور برآمدی منڈی کو بہتر بنانے کے لئے کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ میں کئی ارب روپے کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا.
کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ میں افواج پاکستان کی ایک ذیلی کمپنی  فوجی فوڈز نے ملک میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے اور برآمدی منڈی کو بہتر بنانا کئی ارب روپے سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا تھا  ۔
فوجی فوڈز ک مطابق ان کا مقصد ملک کے مختلف اضلاع میں گندم، کپاس، کی کاشت کے لیے کارپوریٹ فارمز کو ایک لاکھ ایکڑ زمین تک پھیلانا ہے۔
‘کارپوریٹ فارمنگ چھوٹے کسان کو ختم کر دے گی’
اسی سلسلے میں آج نیوز کے پروگرام سپاٹ لائٹ  میں میزبان منیزۓ جہانگیر سے بات کرتے ہوئے قیصر بنگالی  کا کہنا تھا کہ کارپوریٹ فارمنگ چھوٹے زمینداروں اور کاشتکاروں کو ختم کر دے گی کیونکہ وہ اپنے محدود وسائل کی وجہ سے بڑی کمپنیوں کا مقابلہ نہیں کر سکیں گے. ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کی وجہ سے بڑے زمینداروں کو بھی نقصان پہنچے گا/اسلام آباد
قیصر بنگالی نے کہا کہ عالمی مطالعہ ہمیں بتاتا ہے کہ جہاں بھی کارپوریٹ فارمنگ شروع کی جاتی ہے وہاں زرعی اجناس پر نجی شعبہ کی اجارہ داری قائم ہو جاتی ہے جب کہ کسانوں اور مزدوروں کے ہاتھ کچھ نہیں آتا/اسلام آباد
“وہ مزدور جو گندم کی فصل پر کام کر رہا تھا وہ اپنے لیے گندم نہیں لے جا سکے گا کیونکہ تمام مصنوعات [پرائیویٹ کمپنی] ہوم کنٹڑی لے جائیگی۔”
‘مقامی فصلیں معدومی کا شکار ہو سکتی ہیں’
 قیصر بنگالی اس خدشے کا اظہار بھی کیا کہ یہ منصوبہ پاکستان میں خوراک کی قلت کا سبب بھی بن سکتا ہے اور اس کی وجہ سے فصلوں کی بوائی اور کٹائی کے نظام الاوقات میں بھی خلل ڈل سکتا ہے. ان کا کہنا تھا غیر ملکی کیمپنیاں ان فصلوں کی کاشت کو ترجیح دیں گی جن کی مانگ ان کے ممالک میں زیادہ ہو گی جس کی وجہ سے مقامی اجناس کی پیداوار میں خطرناک حد تک کمی واقع ہو سکتی ہے۔
‘انتخابات میں تاخیر سے نظام درہم برہم ہو جاے گا’  
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ پاکستان کے مستقبل کے بارے میں بات کرتے ہوئے قیصر  بنگالی نے کہا کہ اگر انتخابات میں مزید تاخیر ہوئی تو اس سے ملک کا نظام درہم برہم ہو جائے گا، اور عملی طور پر آئین کو پامال کیا جائے گا۔
“اس سے پاکستان کا سیاسی ڈھانچہ بدل جائے گا، ون یونٹ واپس آئے گا جسے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی حمایت حاصل ہو سکتی ہے۔ کیونکہ وہ اٹھارویں ترمیم سے ناخوش رہے ہیں۔”
قیصربنگالی  کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں مارشل لاء  کے دور میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک نے مالی امداد فراغ دلی سے بھیجی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here