ستمبر  ١٣-٢٠٢٣

اسٹاف رپورٹ


لاہور 

خیبر پختون خواہ، پنجاب اور اسلام آباد بار کونسلز  نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے اعلان کردہ 14 ستمبر کی ملک گیر ہڑتال کی کال کو مسترد کر دیا ہے۔  جب کہ بلوچستان بار کونسل اور سندھ بار کونسل نے اعلان کیا ہے کہ وہ  سپریم کورٹ بار کی کال کے مطابق ہڑتال کریں گے۔
 
 
 سپریم کورٹ بار نے ‘آئین، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے دفاع اور برقرار رکھنے” کے لیے وکلاء 14 ستمبر کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔
 
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کے پی بار کونسل کے وائس چیئرمین زر بادشاہ خان کا کہنا تھا سپریم کورٹ بار صرف  پاکستان تحریک انصاف  کے ایجنڈے کو لے کر چل رہی ہے  اس لیے وہ اس قسم کی ہڑتال کی حمایت نہیں کر سکتے. ان کا کہنا تھا کہ ” ہم وکلاء کے نمائندے ہیں اور ہم وکلاء کے مطالبات کو لے کر ہی چلیں گے۔”
 
جب ان سے پوچھا گیا کہ سپریم کورٹ بار کی ہڑتال کی کال تو ملک میں انتخابات کروانے کے لئے ہے تو زر بادشاہ کا کہنا تھا یہ مطالبہ تو ان کا بھی ہے کہ ملک میں انتخابات آئین میں درج کی گی مدت کے مطابق ہوں لیکن کچھ افراد اس مطالبے کی آڑ میں دراصل عمران خان کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
 
ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ بار کو ملک کے وکلاء کی حمایت حاصل نہیں ہے اور کچھ دن پہلے سپریم کورٹ بار کے تحت ہونے والے وکلاء کنونشن میں پاکستان بھر کی بار کونسلز کا کوئی بھی نمائندہ موجود نہیں تھا۔
 
 اسلام آباد بار کونسل نے بھی سپریم کورٹ بار کی طرف سے اعلان کردہ ہڑتال کی کال کو مسترد کر دیا. اسلام آباد بار کونسل کے وائس چیئرمین راجہ علیم عباسی کا کہنا تھا کہ کسی بھی قسم کی کال دینے کا اختیار پاکستان بار کونسل کے پاس ہے اور سپریم کورٹ بار کی اعلان کردہ کال غیر قانونی ہے۔
 
پنجاب بار کونسل کے چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی آصف شہزاد کا کہنا تھا کہ پنجاب بار کونسل صرف پاکستان بار کونسل کے حکم پر ہڑتال کرے گی اور سپریم کورٹ بار کی کال کو وہ بھی مسترد کرتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ معلوم ہوتا ہے کہ سپریم کورٹ بار کی کال اصل میں پی ٹی آئی کے کہنے پر کی جا رہی ہے اس لئے وکلاء اس میں شامل میں نہیں ہوں گے ۔ 
 
اس سے قبل سینئر وکیل اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ اگر ملک میں آئین کے مطابق نوے دن میں انتخابات نہ کرواے گے تو جلد ہی ایک نئی وکلاء تحریک کا آغاز کیا جاے گا۔
 
اس حوالے سے بات کرتے ہے کے پی بار کونسل کے وائس چیئرمین زر بادشاہ خان کا کہنا تھا  اگر آئین کی خلاف ورزی کی گی تو وکلاضرور تحریک چلائیں گے لیکن کسی ایک پارٹی کی ایما پر تحریک نہیں چلیں گے وکلاء کا پانا ایجنڈا ہوگا۔
 
ان کا مزید کہنا تھا کہ کل سپریم کورٹ بار کی ہڑتال خیبر پختونخواہ میں ناکام ہو جاے گی اور اس سے انھیں اندازہ ہو جاے گا کہ ان کے پاس تحریک چلانے کی صلاحیت

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here