اکتوبر 2022-30
لاہور
عاصمہ جہانگیر کانفرنس 2022 کے سیشن ‘پاکستان میں سیلاب کے بعد تعمیر نو اور بحالی’ سے
خطاب کرتے ہوئے، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ پاکستان کا قرض کا معاہدہ سیلاب کی بحالی کی کوششوں میں رکاوٹ بن گیا ہے _معاہدے کے تحت حکومت رواں سال کے دوران ترقیاتی فنڈز خرچ نہیں کر سکتی۔
صحافی اور ’اسپاٹ لائٹ‘ نیوز شو کی میزبان منیزے جہانگیر نے ’پاکستان میں سیلاب کے بعد کی تعمیر نو اور بحالی‘ کے عنوان سے سیشن کو ماڈریٹ کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے بھی خطاب کیا۔
شاہ مراد علیانی، ممبر، وزیر اعظم کے اقدام برائے موسمیاتی تبدیلی، بلال انور، سی ای او، نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ (NDRMF)، نیلوفر قاضی، پبلک پالیسی اسپیشلسٹ، میگی سٹیفنسن، ٹیکنیکل ایڈوائزر، اقوام متحدہ کے دفتر برائے پروجیکٹ سروسز، اور عزا فرخ۔ ، سینئر ایجوکیشن اسپیشلسٹ، ورلڈ بینک، دیگر مقررین میں شامل تھے۔
اجلاس میں منظور کی گئی قرارداد کے مطابق ایوان نے قرار دیا کہ پاکستان میں تباہ کن سیلاب کے بعد ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور بحالی کی کوششوں کو ترجیح دینے میں آئی ایم ایف معاہدہ ایک رکاوٹ بن گیا ہے کیونکہ یہ حکومت کو اس سال ترقیاتی فنڈز خرچ کرنے سے روکتا ہے۔
پینل کے مقررین نے موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہونےوالے نقصانات کی تلافی کے لیے پاکستان کے مطالبے کا اعادہ کیا_ مقررین نےپاکستانی قوم پر زور دیا کہ وہ سیلاب زدگان کے لیے عطیات جاری رکھیں۔