کام کی جگہ پر دو نابالغ لڑکیوں کی عصمت دری

ٹوبہ ٹیک سنگھ: فیصل آباد کے چک 97 ر۔ب میں کاٹن فیکٹری کے مزدور ٹھیکیدار نے فیکٹری میں کام کرنے والی دو کمسن لڑکیوں کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

شکایت کنندہ نے بتایا کہ وہ، اس کی بیٹی اور ایک نابالغ رشتہ دار پلانٹ میں کام کرتے تھے۔ ملزم نے 20 دسمبر کو فیکٹری کے اندر ایک جگہ پر دونوں خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

پولیس کے مطابق دونوں لڑکیوں کا میڈیکولیگل ٹیسٹ کرایا گیا ہے تاہم ملزم کو گرفتاری سے قبل عارضی ضمانت دے دی گئی۔

بچی سے زیادتی کے بعد قتل میں ملوث ملزمان کی عدم گرفتاری پر احتجاج

کراچی: قائد آباد محلے میں گزشتہ ماہ زیادتی کے بعد قتل ہونے والی لڑکی کے قتل کے ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

احتجاج میں خواتین اور بچوں کی بھی کافی تعداد شامل تھی۔

ٹرانسپرسن کو دوست نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

بہاولپور: احمد پوری گیٹ پر ایک خواجہ سرا کو مبینہ طور پر فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔

متوفی عائزہ خواجہ (اصل نام شاہ زیب) کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا کہ مدثر سے اس کی دوستی تھی جس نے اپنے ساتھی کے ساتھ مل کر اسے گھر سے باہر بلایا اور اس پر فائرنگ کردی۔

متوفی شدید زخمی تھا اور فوراً ہی دم توڑ گیا۔

پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بہاول وکٹوریہ اسپتال بھیج دیا۔

پولیس کے مطابق اگرچہ قتل کا مقدمہ تاحال درج نہیں کیا گیا تاہم وہ معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔

تین افراد پر ناظم جوکھیو کے اغوا کا الزام

کراچی: سیشن عدالت نے جمعے کو ناظم جوکھیو قتل کیس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام اویس کے تین محافظوں کے خلاف ترمیمی فرد جرم عائد کردی۔

عدالت نے کیس کی سماعت 12 جنوری کو مقرر کرتے ہوئے استغاثہ کے گواہوں کو مدعا علیہ کے خلاف گواہی ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر لیا۔

دو روز قبل، ریاستی پراسیکیوٹر نے عدالت میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں قانون ساز کے تین محافظوں پر پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 365 کے تحت مقتول کو اس کے بہیمانہ قتل سے قبل اغوا کرنے پر فرد جرم عائد کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔ اس کے تحت اغوا کے جرم میں عدالت سے باہر کوئی تصفیہ نہیں ہو سکتا۔

جج نے مقتولہ کی والدہ جمعیت، بھائی افضل جوکھیو اور بیوہ شیریں کی جانب سے قانون ساز اویس اور شریک ملزمان کے ساتھ ‘باہر عدالت تصفیہ’ کی توثیق کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کی تاریخ 12 جنوری مقرر کی۔

اپنی درخواستوں کے ساتھ، تینوں نے حلف نامے بھی داخل کیے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے ایم پی اے اویس اور دیگر کو خون کی رقم قبول کیے بغیر معاف کر دیا تھا۔

عدالت اگلی سماعت کی تاریخ پر قتل کے مقدمے کی کارروائی میں حصہ لینے کے لیے نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق کی جانب سے کی گئی درخواست پر غور کرے گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here