اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ 18 سالہ خاتون سے متعلق رپورٹ طلب کر لی
اسلام آباد ہائی کورٹ نے 18 سالہ لاپتہ خاتون سے متعلق پولیس رپورٹ طلب کر لی۔ لڑکی کی والدہ کی جانب سے کیس عدالت میں پیش کیا گیا اور اس کے وکیل نے دلیل دی کہ خاتون کو اغوا یا قتل کیا گیا ہے۔
پولیس نے بجائے اس کے اہل خانہ کے خلاف چوری کا مقدمہ درج کر لیا۔
عدالت نے پولیس کو رپورٹ پیش کرنے کے لیے 10 دن کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔
سکھر میں ‘کرو کاری’ کے واقعات میں تین خواتین سمیت چار افراد جاں بحق
سکھر میں پیر کو ’کرو کاری‘ کے واقعات میں تین خواتین سمیت چار افراد جاں بحق ہوگئے۔ ملزمان میں گہیلو تیغانی، لیاقت منگی اور اصغر شامل ہیں جنہوں نے اپنے ساتھیوں کو زنا کا الزام لگا کر قتل کیا۔ علی عباس خاصخیلی کو اس کے کزنز نے ’کاری‘ کے جھوٹے الزام میں قتل کر دیا تھا۔
دربانو رند کی لاش برآمد ہوئی اور اس کی بہن نے اپنے شوہر پر الزام لگایا تاہم وہ اس الزام سے انکار کرتے ہوئے کہتا ہے کہ اس نے خودکشی کی ہے۔
ایک اور واقعہ میں میہڑ میں جائیداد کے تنازع پر دو بھائیوں میں فائرنگ سے دو افراد جاں بحق اور تین زخمی ہو گئے۔
چھ سالہ بچی سے زیادتی اور قتل کیس میں سوئمنگ پول کے مالک کو طلب
لاہور کے ایڈیشنل سیشن جج مدثر فرحان نے 6 سالہ بچی سے زیادتی اور قتل کیس کے ملزم سوئمنگ پول کے مالک علی رضا کو طلب کر لیا۔
بچی کے لواحقین نے والد سمیت کمرہ عدالت کے باہر احتجاج کیا، بچی کے لواحقین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔
شوہر کے خلاف قتل کا مقدمہ درج
اہلیہ کی مرضی کے بغیر شادی کرنے پر شوہر کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ شریف نے گولڑہ تھانے میں مقدمہ درج کراتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کی بیٹی کنزہ نے سات سال قبل خضر محمود سے شادی کے بعد خودکشی کی تھی۔
پمز ہسپتال پہنچنے پر کنزہ مردہ پائی گئی۔ شریف کا خیال ہے کہ اس کے داماد نے اسے زیادتی کا نشانہ بنایا اور اسے زہر دے کر قتل کیا۔