وزارت مذہبی امور پر صنفی تعصب کا الزام
پاکستان کے نیشنل کمیشن آف ہیومن رائٹس (این سی ایچ آر) نے وزارت مذہبی امور پر سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والی امیدوار صائمہ صباح کو ان کی جنس کی وجہ سے حج ڈائریکٹر جنرل کے عہدے کے لیے مبینہ طور پر مسترد کرنے پر تنقید کی۔
NCHR نے نوٹ کیا کہ خواتین کو چھوڑ کر اہلیت کا کوئی معیار نہیں ہے اور اس بات کی نشاندہی کی کہ ایک خاتون پہلے سعودی عرب کے حج ڈائریکٹر جنرل کے طور پر کام کر چکی ہیں۔ مسترد ہونے کے بعد صباح نے دسمبر میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے وزیر مفتی عبدالشکور نے انٹرویو کے دوران ان کی جنس کی بنیاد پر ان کے خلاف “عجیب و غریب” ریمارکس کیے۔
مبینہ طور پر انٹرویو کا ایک آڈیو کلپ سوشل میڈیا پر منظر عام پر آیا، جس میں شکور کو صباح سے حجاب پہننے کے بارے میں سوال کرتے ہوئے سنا گیا۔
شکور نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ آڈیو کلپ میں ترمیم کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ عدالت کے فیصلے کو قبول کریں گے، جس نے گزشتہ ہفتے صباح کی اپیل پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
شادی کے تنازع پر لڑکی کا قتل
لاہور میں شادی کے تنازع پر 18 سالہ لڑکی کو قتل کر دیا گیا۔ ملزم احسن کو متاثرہ لڑکی سے اس کے والدین کی جانب سے شادی کی تجویز مسترد کرنے پر رنجش تھی۔
واقعے کے روز احسن نے متاثرہ لڑکی کے بیوٹی پارلر میں جا کر اسے گولی مار دی، پھر اپنی جان لینے کی کوشش کی۔ اسے تشویشناک حالت میں ہسپتال لے جایا گیا۔
متاثرہ لڑکی اپنی ماں کے ساتھ بیوٹی پارلر چلا رہی تھی۔ اس کی لاش مردہ خانے منتقل کر دی گئی ہے۔
وکلاء کی عدالتوں میں ہڑتال
قصور میں اسلم جوئیہ ایڈووکیٹ کے قتل پر لاہور بار ایسوسی ایشن نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔